چاول
مختلف زبانوں میں اس کے نام ۔ ( لاطینی نام ) Orta Stna (مربی) ( فارس ) برنج ( بنگلہ ) شالی و بانی۔ ( سندگی ) جانور . ( مرالی ) بهاره (سنسکرت ) سالی (انگریزی) Rice
گندم کے بعد دنیا میں سب سے زیادہ کھایا جانے والا حملہ ہے ۔ اس کی روٹی کی کر سخت ہو جاتی ہے ۔ چونکہ اس میں وٹامن C اور میگنیشیم پایا جاتا ہاں لئے یہ پیش اور کثرت رطوبات کے مریضوں کیلئے مفید اور بہترین خوراک ہے۔ چاول، پادر زردہ، کھیر ،وغیرہ کی حالتوں میں بھی پکایا جاتا ہے ۔ آمیزش والی اشیاء مثلا دودھ ، دہی، میٹھا نمک، سبزی ، گوشت ، چنے بھی مصالحہ جات وغیرہ کی آمیزش سے خاصیت میں بھی ای طرح فرق آ تا جائیگا۔
روٹی چونکہ شروع ہی سے کثرت استعمال میں ہے اور اس پر زیادہ زور دیا جاتا ہے لیکن ان اجناس سے بہترین قسم کی مٹھائیاں جلوہ جات بھی تیار ہوتے ہیں ان کی اپنی اپنی
افادیت ہے۔ آئیے اس اعتبار سے بھی ایک نظر ڈالتے ہیں ۔
تمام نلوں سے اس لحاظ سے بہتر ہے کہ اس سے کیلوں زیادہ اور گاڑھا ہتا ہے۔ فضلہ کم بنتا ہے۔ اس میں کوئی مضر اور سخت کیفیت نہیں ہے ۔ اگر دودھ ،کھانڈ تھی وغیرہ کیساتھ مل کر کھایا جائے تو خشکی اور قبض نہیں کرتا اور اس سے صالح خون پیدا ہوتا ہے ۔ منی
کی پیدائش کو بڑھا تا ہے ۔ اگر چینی کیساتھ کھایا جائے تو جلدی ہضم ہو جا تا ہے ۔ سوداوی بخارات کو جو پر یشان خوابی پیدا کرتے ہیں روکتا ہے۔ چاول سل کے مریش کے لئے بہت تی ہے۔ پھیپھڑے کے زخم کو پاک کرتا اور بھرتا بھی ہے ۔ گرمی اور پیاس کو تسکین دیتا ہے۔ صفراوی دستوں اور چپس کے لیے عمدہ غذا ہے۔دست اور پیش ٹھیک ہو جاتے ہیں، آنتوں کی خراش اور زخم دور ہو جاتے ہیں۔ خونی دستوں کے لیے اور جل کر قطرہ قطرہ پیشاب آنے کو مفید ہے سفید چاولوں کو پانی میں بھگو کر ، پانی پلانا ہینے کی پیاس کو روکتا ہے۔ جس کے گردے اور مثانے میں پتھری ہو یا تلی خراب ہو اس کے لئے چاول مصر ہیں ۔ چاولوں کے پانی سے منہ دھونے سے چھائیاں دور ہوتی ہے ۔اگر خربوزے کے پانی
میں میں کرلگا ئیں تو جلدی چھائیاں جاتی رہتی ہیں۔ سفید چاول پیشاب آور ہے ۔ نظر اور سینہ کو مفید ہے ۔ بھوک بڑھاتا ہے۔ باس عادل صفرا کو مٹاتے اور قوت پیدا کرتے ہیں لیکن نیند ، ستی ،گرانی ، باداور بلغم پیدا کر تے
ہیں۔ چاولوں کے ساتھ کثیر سفید کے پھول ہموزن بوتل میں رکھ دیں پھر اس کو سفوف کریں۔ مرگی کے مریض کے ناک میں پھونکنے سے مرگی کے دورہ کو نافع ہے۔ چاولوں کو شیر مدار میں تر کر کے خشک کر کے ہیں لیں ۔ اس کی نسوار امراض بینی ( ناک) اور گلا کے لئے مفید ہے، مرگی کے دورے میں مفید ہے اختناق تک کو فائدہ دیتا ہے۔ چاولوں کی پچھ شیریں کر کے کھلاتا پیش اور انتڑیوں کے السر میں مفید ہے ۔ معدے کی تیزابیت کو کم کرتی ہے۔ چاولوں کی کھچڑی پکا کر دی ملا کر کھانے سے پیش اور دیگر امراض معدہ میں مفید ہے۔ صبح ۔ گیہوں کی بھوی کے پانی میں بھگوکر ۔
Comments
Post a Comment